250 + Best Shayari in Urdu – Best Urdu Ghazal

250 + Best Shayari in Urdu – Best Urdu Ghazal

My Dear Friends kya Aap Best Shayari in Urdu ki Talaash mein Hain ? Or Best Urdu Ghazal Padhna Chahte hai? To Aap Sahi Jagah par hain, Aap yahan Se best poetry status Or good poetry in urdu Padh Sakte hain. Dear Friend best urdu poetry Agar Aap ko Accha lage to apne doston ke sath zaroor share Kare, Shukria

Best Urdu Ghazal 2024

روز، اک نیا سورج ہے تری عطاؤں میں

 اعتماد بڑھتا ہے صبح کی فضاؤں میں 

 

 شاید ان دیاروں میں خوش دلی بھی دولت ہے

 ہم تو مُسکراتے ہی گِھر گئے گداؤں میں

 

 بھائیوں کے جمگھٹ میں، بے ردا ہوئیں بہنیں

 اور سر نہیں چھپتے ماؤں کی دعاؤں میں

 

 بارشیں تو یاروں نے کب کی بیچ ڈالی ہیں

 اب تو صرف غیرت کی راکھ ہے ہواؤں میں

 

 سونی گلیاں ہیں، اُجڑی اُجڑی چوپالیں

 جیسے کوئی آدم خود، پھر گیا ہو گاؤں میں

 

جب کسان کھیتوں پر دوپہر میں جلتے ہیں

 لوٹتے ہی سگ زادے، کیکروں کی چھاؤں میں

 

 تم ہمارے بھائی ہو بس ذرا سی دوری ہے

 ہم فصیل کے باھر، تم محل سراؤں میں

 احمد ندیم قاسمی

بادِ بہار بھی چلتی ہے، آرے کی طرح

 پھولوں سے آنچ آتی ہے، شعلے کی طرح

 

 زندہ ہوں، یا کوئی ٹھکانا ڈھونڈتا ہوں

 دست شجر سے چھوٹے ہوئے پتے کی طرح 

 

 کتنا خوش رُو، اور کتنا زہریلا تھا

 مجھ کو تو وہ شخص لگا ہیرے کی طرح 

 

 اس کی یاد سکوں بھی اور بے چینی بھی

 ماں کی گود میں روتے ہوئے بچے کی طرح 

 

 جانے كرہ ارض پہ یا مریخ پہ ہوں

 چاند لگے چنگاری کے نقطے کی طرح

 

 نئے نئے اوہام قدیم ایمانوں پر

 پھیل رہے ہیں، مکڑی کے جالے کی طرح

 

 اک اک رہبر مجھ سے مخاطب ہوتا ہے 

پنجوں کے بل کھڑے ہوئے بچے کی طرح

 

 ہم کبھی عشق کو وحشت نہیں بننے دیتے

 دل کی تہذیب کو تہمت نہیں بننے دیتے

 

 لب ہی لب تو کبھی۔ اور کبھی چشم ہی چشم ہے

 نقش تیرے تری صورت نہیں بننے دیتے

 

 یہ ستارے جو چمکتے ہیں پسِ ابرِ سیہ

 تیرے غم کو مری عادت نہیں بننے دیتے

 

 تو کبھی رات، ، کبھی دن، کبھی ظلمت، کبھی نور

تیرے جلوے تجھے وحدت نہیں بننے دیتے

 

 اُن کی جنت بھی کوئی دشت بلا ہی ہوگی

زندہ رہنے کو جو لذت نہیں بننے دیتے

 

 ہاں مسرت تو ہے برحق، مگر افکار حیات

کوئی پیرایہ راحت نہیں بننے دیتے 

 

 فکر، فن کے لیے لازم ۔ مگر اچھے شاعر

 اپنے فن کو کبھی حکمت نہیں بننے دیتے

 

 وہ ہو محبت کا تعلق، ہو کہ نفرت کا ندیم

 رابطے، زیست کو خلوت نہیں بننے دیتے

 

موت برحق ہے، مگر موت کا چرچا نہ کریں

 آپ انسان کی تقدیر کو رسوا نہ کریں

 

 ہم نے جنت کے عوض، خلوت دنیا پائی

 آسمانوں سے فرشتے ہمیں جھانکا نہ کریں

 

 کر دیا حسن حقیقت نے کچھ ایس مبہوت

 لوگ اب حسن تصور کا تقاضا نہ کریں

 

 حال و ماضی نے ہمیں غم کے سوا کچھ نہ دیا

اور کیا کام کریں، گر غم فردا نہ کریں

 

 رہنماؤں سے بس اتنا ہی ہمیں کہناہے

 کہ وہ الفاظ کے ناموس کو بیچا نہ کریں

 

 ہم نے کس صبر سے ہر جبر سہا ہے، لیکن

اب جو ہم چیخ اُٹھیں، آپ بھی غصہ نہ کریں

 

 ایک چتون کے بس اک بل سے بکھر جائیں ہم

اور طوفان بھی آجائیں تو ٹوٹا نہ کریں

 

 اڑ نہ جائے کہیں یادوں کی تم، دُھوپ کے ساتھ

آپ شبنم کی طرح ذہن پہ اُترا نہ کریں

 

 آبلے پھوٹتے ہی پھول کھل اٹھتے ہیں ندیم

ہم تو بے حرمتی دامن صحرا نہ کریں

احمد ندیم قاسمی

Bewafa Dost Poetry

Leave a Comment