Bait Bazi Urdu Shayari Alif se Ye Tak – Bait Bazi Muqabla in Urdu ( Latest )

Bait Bazi Urdu Shayari Alif se Ye Tak – Bait Bazi Muqabla in Urdu

My Dear friends Kya Aap Bait Bazi Muqabla ke liye Bait Bazi Urdu Shayari Alif se Ye Tak Ki Talash me hai? To Aap sahi Jagah Par hain, Aap Yahan se  Like rekhta urdu poetry Or rekhta urdu ghazal, Bait Bazi Urdu Shayari Ki best ghazal in urdu Padh Sakte Hai.bait bazi competition book in urdu jald hi uplod kardi jaegi Taki Aap bait bazi in urdu book free download karsako.shukriya

Bait Bazi Urdu Shayari Alif se

علامہ اقبال 

آگیا عین لڑائی میں اگر وقت نماز 

قبلہ رو ہو کے زمیں بوس ہوئی قومِ حجاز 

ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز 

نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز ۔

bait bazi poetry in urdu

آج بھی ہو جو ابراہیم سا ایماں  پیدا

 آگ کر سکتی ہے انداز گلستاں  پیدا 

خالد زاھد

bait bazi in urdu

اس بے حسی کو چھوڑ دے گھر سے نکل کے دیکھ 

ان کے طریق ان کی شریعت پہ چل کے دیکھ

 آ جائے گی مدد کو ابابیلیں آج بھی 

سرکار کے غلام تو خود کو بدل کے دیکھ 

bait bazi competition

اس مرتبہ یہ کام نیا کرکے آئے ہیں

 ہم دشمنوں کے حق میں دعا کر کے آئے ہیں

 ہم کو مٹا نہ پائے گی دنیا سے یہ کہو

 انجام ہم سپردِ خدا کرکے آئے ہیں 

حضرت شیخ الہند 

bait bazi competition

اے جنت تجھ میں حور و قصور رہتے ہیں

 میں نے مانا ضرور رہتے ہیں

 میرے دل کا طواف کر جنت 

میرے دل میں حضورؐ رہتے ہیں 

ماجد دیوبندی

bait bazi poetry Urdu

 اللہ میرے رزق کی برکت نہ چلی جائے

 دو روز سے گھر میں کوئی مہمان نہیں ہے 

 

اب زمیں کا بدن نہ چھوڑیں گے 

یعنی ہر گز کفن نہ چھوڑیں گے

 اپنا ایمان ہے یہی ماجد

 مر کے بھی ہم وطن نہ چھوڑیں گے 

نواز دیوبندی 

bait bazi urdu shayari Rahmab jami

اس اونچے آسمان کے عظمت زمین سے  ہے

 سجدوں کا اعتبار یقینا جبیں سے ہے

 مٹی کے ہم چراغ ہے یوں مت بجھا ہمیں

  ناداں تیرے طاق کی رونق ہمیں سے ہے 

 

آندھیوں کو چیر کے نور آئے گا 

تم ہو فرعون تو موسیٰ بھی ضرور آئے گا 

رحمان جامی

bait bazi urdu shayari majzoob

اے وطن تیرے لیے خون دیا ہے ہم نے

 کون کہتا ہے تجھے ہم نے سنوارا بھی نہیں 

مجذوب 

bait bazi urdu shayari Safi

امنِ  عالم کا بس اب سامان ہونا چاہیے

 سب کا دستور العمل قرآن ہونا چاہیے

 بس یہی دھن تجھ کو ہر آن ہونا چاہیے

حق کا جاری ہر جگہ فرمان ہونا چاہیے 

صفی اورنگ آبادی 

bait bazi urdu shayari Bahadur Shah Zafar

اب کوئی اور تاج محل تعمیر نہیں ہو گا

ہر دور کی شہزادی ممتاز نہیں ہوتی

 ڈھاتے ہیں مظالم جو اوروں پر کہہ دو انہیں جا کر 

اللہ کی لاٹھی میں آواز نہیں ہوتی 

 بہادر شاہ ظفر 

آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں 

سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں 

( ب )

bait bazi shayari by zaki anjum

بکھری سی زندگی تھی قرینے میں آگئی

آپ آئے تو بہار مدینے میں آگئی

گلشن کا ذکر کیا ہے گلابوں کی بات کیا

خشبو مرے نبی کے پسینے میں آگئی

(ذکی انجم)

bait bazi urdu Poetry by Amjad H

بے کار ہوں، باکار ہوں معلوم نہیں

نادان ہوں ہشیار ہوں معلوم نہیں

تقدیر بھی حق جزائے اعمال  بھی حق

مجبور ہوں مختار ہوں معلوم نہیں

(امجد حیدرآبادی)

bait bazi on iqbal poetry

بندہ مومن کا دل بیم وریا سے پاک ہے

قوتِ فرما روا کے سامنے بے باک ہے

(علامہ اقبال)

bait bazi competition by mirza ghalib

بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالب

تماشائے اہل کرم دیکھتے ہیں

(مرزا غالب)

میں بہت خوش ہوں کہ حقیقت سے ہے رشتہ میرا

ورنہ مری آنکھوں میں کبھی خواب نہیں آتے ہیں

(الطاف ضیاء)

بہت غرور ہے دریا کو اپنے ہونے پر مری

پیاس سے الجھے تو دھجیاں اڑ جائیں

ہوائیں پاس کہاں آتی ہیں شرارت سے

سروں پہ ہاتھ نہ رکھے تو پگڑیاں اڑ جائیں

(راحت اندوری)

بات چاہے بے سلیقہ ہو کلیم

بات کہنے کا سلیقہ چاہئیے

(کلیم عاجز)

بڑی مشکل سے نکلے گی کوئی صورت تعلق کی

تمہیں رونا نہیں آتا، ہمیں ہنستا نہیں آتا

(نواز دیوبندی)

باطل کی طرف چھوڑ کے حق جاتے ہیں

شیطان صفت راه کب آتے ہیں

وہ لوگ جو بگڑے ہیں ازل کے مظہر

کھاتے ہیں تیرا، غیر کے گن گاتے ہیں

(مظہر محی الدین ظہر)

بس کر دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا

آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا

(مرزاغالب)

بیٹھ کر پاس بھی اللہ رے دلوں کی دوری

ہم کہاں بیٹھے ہوئے ہیں وہ کہاں بیٹھے ہیں

(کلیم عاز)

بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ

کچھ نہ سمجھے کرے خدا کرے کوئی

(مرزا غالب)

بکنے بھی دو عاجز کو جو بولے ہے بکے ہے

دیوانہ ہے، دیوانوں سے کیا بات کرو ہو

(کلیم عاجز)

باپ کا علم نہ بیٹے کو اگر ازبر ہو

پھر پسر قابل میراث پدر کیوں کر ہو

(علامہ اقبال)

بڑے ناداں ہیں جو لوگ ڈرتے ہیں امیر اس سے

اجل تو نام ہے اک زندگی کے نگہباں کا

(امیر مینائی)

بادشاہت کو بھول جاؤ گے

ہم فقیروں سے مل کے دیکھو تو

(نواز)

براهیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

ہوس چھپ چھپ کے سینوں میں بنا لیتی ہے تصویریں

(علامہ اقبال)

بس دھواں اگلتے ہیں روشنی نہیں دیتے

اب نئے چراغوں کو تربیت نہیں ملتی

(الطاف ضیاء)

بیٹھا ہوں میر مرنے کو اپنے میں مستعد

پیدا نہ ہوں گے مجھ سے جاں باز میرے بعد

(میر تقی میر)

بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق

عقل ہے خوِ تماشائے لب بام ابھی

(علامہ اقبال)

بے معجزہ دنیا میں ابھرتی نہیں قومیں

جو ضرب کلیمی نہیں رکھتا وہ ہنر کیا

(علامہ اقبال)

بڑی باریک ہیں واعظ کی باتیں

لرز جاتا ہے دل، آواز اذاں سے

(علامہ اقبال)

بے فائده الم نہیں، بےکار غم نہیں

توفیق دے خدا، تو یہ نعمت بھی کم نہیں

(جگر مراد آبادی)

بھول کو بزرگوں کی بھول ہی کہا جائے

ساتھ میں مگر ان کا احترام واجب ہے

(حفیظ میرٹھی)

بے عمل کو دنیا میں راحتیں نہیں ملتیں

دوستوں دعاؤں سے جنتیں نہیں ملتیں

(منظر بھوپالی)

بے وفا دور ہے احسان کریں عاقل جن پر

طنز کے تیر وہی آپ کھینچے ہونگے

(حضرت عاقل حسامی)

بے حجابی، کم لباسی حسن کی جلوہ گری

کم قیامت سے نہیں یہ فتنہ جو گھر گھر آگیا

(مجیب قاسمی)

بے صبر کی جان ہمیشہ گھبراتی ہے

تسکین کسی طرح نہیں پاتی ہے

آسان ہوتی ہے صبر سے ہر مشکل

ہر قفل میں یہ کلید ٹھیک آتی ہے

(امجد حیدر آبادی)

بناوٹ ہو تو ایسی ہو کہ جس سے سادگی ٹپکے

زیادہ ہو تو اصلی حسن چھپ جاتا ہے زیور سے

(صفی اورنگ آبادی)

بے کسی میں کون کس کے ساتھ دیتا ہے صفی

ملنے والے ہیں تماشے کے یہ میلے جائیں گے

(صفی اورنگ آبادی)

بهکاری رشک مت کر قہقہوں پر اہل دولت کے

کہ اکثر ہونٹ ہنس دیتے ہیں، دل خنداں نہیں ہوتا

(عامر ثانی)

بلندی پر پہونچنے کی ہوس بھی خوب ہوتی جنہیں اڑتا نہیں آتا وہ پر پھیلانے لگتے ہیں

(الطاف ضیاء)

باہمہ ذوق آگہی، ہائے رے پستی بشر

سارے جہاں کا جائزہ اپنے جہاں سے بے خبر

(جگر مراد آبادی)

بزدل تھا، مستحق تھا، مجھ کو سزا ملی

بخشا نہ اس نے ہاتھ اٹھانے کے باوجود

(نواز دیوبندی)

باطل سے دبنے والے ائے آسماں نہیں ہم

سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا

(علامہ اقبال)

بڑے شوق سن رہا تھا زمانہ

ہمیں سو گئے داستاں کہتے کہتے

بے ضمیری تمہیں جھنجوڑ دے گی

با ضمیروں سے مل کے دیکھو تو

(نواز دیوبندی)

بے سوز و تپش، بے درد وخلش ، ہے عمر ابد بھی لا حاصل

آغاز وہی ہے جینے کا، جب دل کو تڑپنا آتا ہو

(عامر عثمانی)

بس یہی سوچ کے احباب نہیں آتے ہیں

دوستی کے تجھے آداب نہیں آتے ہیں

Behtareen (Hamd) Shayari

Leave a Comment